آنسو، خواب اور خوشیاں
از ؛ نصر ملک ۔ ڈنمارک
———————-
آنسو تو وہیں ہوتے ہیں، جہاں
خوشیاں مسکراتی ہیں!۔
ہمیں اپنے شبہات کوسمجھنا چاہیے
تاکہ ہمارا یقین پختہ ہو!۔ ہم اُن قہقہوں سے بچ نہیں سکتے
جو دیوانگی کی حد تک ہمارا پیچھا کرتے ہیں
دراصل یہی تو ہمیں
شگفتگی دیتے اور تازگی بخشتے ہیں!۔
”خواہشیں اور خواب”
سگی بہنیں ہیں
اور” ضرورت” ان کی تیسری بہن
” ماحاصل” ان کا بڑا بھائی!۔
زندگی، زندگی چُراتی ہے
خواب پیشرفت کرتے ، راہ دکھاتے ہیں
ہمیںراہ ہی پہ چلناچاہیے ،
حیات خود ہمارے پیچھے چلے گی!۔
ہمارے دلوں کا خوف، اور
ہاتھوں کے کشکول میں شبہات، یہ
اطاعت و فرمانبرداری کیوں؟
آنسو تو وہیں ہوتے ہیں، جہاں
خوشیاں مسکراتی ہیں!!۔
This entry was posted
on Saturday, March 13th, 2010 at 11:55 am and is filed under تازہ ترین, نئے موضوعات.
You can follow any responses to this entry through the RSS 2.0 feed.
You can leave a response, or trackback from your own site.